Share button

 

 اردو ادب کی اصطلاحات

 ادبی اصطلاحات ہیں۔  adbi-istilahat اُردو اب میں بے شمار 

  اگرچہ ہم اردو ادب   کی اصطلاحات سے کافی حد تک واقف ہیں لیکن ان سے پوری طرح واقفیت کم ہی ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ موضوع بہت وسیع ہے، ذیل میں صرف ان شرائط کی فہرست دی گئی ہے تاکہ آپ کو ان سے کچھ واقفیت حاصل ہو۔
 
There are numerous techniques and terms in Urdu literature. Although we are quite familiar with the terms of Urdu literature, we are rarely fully familiar with them. Although this topic is very broad, below are just a list of terms to give you some familiarity.
 
ادبی اصطلاحات، Adbi estalahaat
Adbi istil 

 

ادبی اصطلاحات کی اقسام 


مضمون :Muzmon

  نثر کی وہ صنف جس میں کسی متعین موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا جائے ۔مضمون کے لیے موضوع کی کوئی قید نہیں ہے۔دنیا کے ہر موضوع پر مضمون لکھا جاسکتا ہے۔

مضمون کی خاص ترتیب ہوتی ہے۔

ناول

ناول ( Novel ) زبان کی ایسی کہانی کو کہتے  ہیں جس میں زندگی کے معمولی اور روزانہ پیش آنے والے واقعات کو دلچسپ انداز میں تحریر کیا جاتا ہے۔ناول میں مختلف کردار ہوتے ہیں۔۔۔۔

مثلاً  پیرکامل، جنت کے پتے وغیرہ

افسانہ Afsana

اس سے مراد ایک سادہ قصہ ہے جس میں زندگی کے ایک پہلو کو بے نقاب کیا گیا ہو۔۔لغت کے اعتبار سے افسانہ جھوٹی کہانی کو کہتے ہیں۔افسانے کو ( Short  story ) بھی کہتے ہیں۔

مثلاً سعادت حسن منٹو کا افسانہ” ٹھنڈا گوشت “. 

 لوک کہانی :loke khani

یہ نظم میں بھی ہوتی ہیں اور نثر میں بھی۔ لوگ کہانی عوام کے خیالات کی ترجمان ہوتی ہیں۔

لوک کہانی ، نسل در نسل بزرگوں کیجانب سے چلی آنے والی داستانیں ہوتی ہیں، جن کی عام طور پر کوئی تحریری حیثیت نہ رہی ہو (گو یہ الگ بات ہے کہ آج کے دور میں جہاں ہر چیز اور ہر موضوع پر لکھا جاچکا ہے وہیں لوک کہانیاں بھی اس میں  شامل ہیں)۔ انگریزی میں لوک کہانی کو folklore کہا جاتا ہے ۔

مثلاً   “سسی پنوں “، “عمر ماروی ۔

ڈرامہ

ڈرامہ  Drama : یونانی زبان کا لفظ ہیں ۔ جس کے معنی عمل یا اداکاری کے ہیں۔ڈرامہ ایک کہانی کی شکل میں اداکاروں کے ذریعے ناظرین کے سامنے اسٹیج یا ٹی وی پر پیش کیا جاتا ہے۔

مثلاً  ” مٹی کا دیا” ”  “جنگل” ۔

خاکہ sketch 

خاکہ کے لغوی معنی خاکہ یا مسودہ کے ہیں۔ اگرچہ ادبی نقطہ نظر سے خاکہ کسی شخصیت کی کھردری تصویر کشی ہے،
اس میں کسی شخصیت کے اہم اور منفرد پہلو اس طرح نمایاں کیے جاتے ہیں کہ اس مذ کورہ شخصیت کی جیتی جاگتی تصویر پڑھنے والے کے ذہن میں اجاگر ہو جائے۔

 آب بیتی 

سوانح عمری یا سوانح حیات — جسے انگریزی میں بائیوگرافی کہا جاتا ہے اور قدیم یونانی لفظ سے ماخوذ ہے۔

 اس تصنیف کو کہتے ہیں جس میں مصنف نے اپنے حالات و واقعات خود قلمبند کیے ہوں۔آپ بیتی کو سوانح حیات بھی کہتے ہیں۔

مثلاً قدرت اللہ شہاب کی ” شہاب نامہ “۔

سفر نامہ Sugar nama

صفر ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی ہیں سفر کرنا۔ اسے لکھنے کا مقصد قارئین کو اپنے تجربات و واقعات سے آگاہی دینا، عام آدمی میں بیرونی ممالک کے بارے میں جاننے کی خواہش پیدا کرنا اور سفر کی کہانی سنانا ہے۔

وہ باتیں جو اپنے سفر کے دوران کسی سیاح کو دلچسپ نظر آتی ہیں اور وہ انہیں اپنے ہم وطنوں کے لیے قلم بند کر لیتا ہے اسے سفرنامہ کہتے ہیں۔

مثلاً  ابن انشا کا ” دنیا گول ہے “۔

جملہ Jumla

وہ بات جس کے ذریعے کوئی انسان اپنی بات یا اپنی سوچ یا احساس کو دوسرے انسانوں تک پہنچائے( جملہ) The sentence کہلاتی ہے ۔

جملہ الفاظ کا مجموعہ ہوتا ہے۔جملہ ایک لفظ بھی ہو سکتا ہے اور ایک سے زیادہ الفاظ بھی ہو سکتے ہیں۔ 

جملہ کے اصل عنصر دو ہیں مبتدا  اور خبر۔

مبتدا Mubtada

وہ شخص یا شے جس کا ذکر کیا جاتا ہےیا جس کے بارے میں بات کی جارہی ہو۔

 مثلاً  “اکرم” بچہ وغیرہ

خبر Khabar

جو کچھ اس شخص یا شے کی  نسبت ذکر کی جائے۔

مثلاً  آیا ” گیا” رویا ” وغیرہ

مرکب تام Muralbe taam

لفظوں کے ایسے مجموعے کو جس میں دو دوستوں کے درمیان تعلق اور لگاؤ پایا جائے اسے مرکب تام  Mixture کہتے ہیں۔

مثلاً

نمبر 1 : اتنی دیر ہوگئی کوئی کھانا لے کر نہیں آیا۔

 نمبر 2: بڑھاپا بچپن کا دور ثانی ہوتا ہے۔

 مرکب ناقص۔

 اگر جملے میں بات پوری نہیں ہورہی ہو اور مطلب بھی واضح نہیں ہو رہا ہو تو ایسے لفظوں کے مجموعے کو مرکب ناقص کہتے  Mixture poor ہیں۔

بڑھاپا 

کھانا 

جملہ اسمیہ Jumla esmia

جملہ اسمیہ اُس جملے کو کہتے ہیں جس میں مسند اور مسند الیہ دونوں اسم ہوں اور جس کے آخر میں فعل ناقص آئے۔

مثلاً

عمارہ ذہین لڑکی ہے

اس جملے میں عمارہ ۔مسند الیہ ذہین مسند اور ہے فعل ناقص ہے

جملہ فعلیہ Jumla felia

جملہ فعلیہ اس جملے کو کہتے ہیں جس میں مسند الیہ اسم Noun اور مسند فعل verb۔جملہ فعلیہ میں فعل ناقص کے بجائے فعل تام آتا ہے جس سے کام کا تصور واضح ہو جاتا ہے۔۔

مثلاً 

رومیصہ نے کتاب پڑھی

 اس جملے میں کام واضح ہو رہا ہے کہ رومیصہ نے کیا کام کیا ہے۔

ادبی اصطلاحات وہ مخصوص الفاظ، تراکیب یا جملے ہوتے ہیں جو ادب میں مختلف معنوں، مفاہیم یا نظریات کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ اصطلاحات کسی ادبی تحریر کے فنی پہلوؤں کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں اور ادب کے طالب علموں کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر، “استعارہ” ایک ادبی اصطلاح ہے جو دو مختلف اشیاء یا خیالات کے مابین مماثلت کے اظہار کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اسی طرح “تشبیہ” اور “کنایہ” بھی ادبی اصطلاحات ہیں جو ادب میں خیالات کو خوبصورت انداز میں پیش کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ادبی اصطلاحات ادب کی گہری تفہیم میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور ادب کے مطالعے کو مزید دلچسپ اور معیاری بناتی ہیں۔

  

  حوالہ جات: ویکیپیڈیا

 ا

 

2 thoughts on “ادبی اصطلاحات / Adbi istilahat”
  1. I was recommended this website by my cousin. I am not sure whether this post is written by him as nobody else know such detailed about my difficulty. You are wonderful! Thanks!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *