14 August jashne azadi pakistan
Share button

جشن آزادی پاکستان

ملی نہیں ہے ہمیں ارض پاک تحفے میں
جولاکھوں دیپ بجھے تو یہ چراغ جلا

پاکستان کا     یوم جشن آزادی

14 August jashne azadi pakstan
14 August  jashne azadi pakstan

تعارف                

 14 اگست

  پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ اسے جشن آزادی، پاکستان کے یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن 1947 میں برطانوی نوآبادیاتی حکومت کے خاتمے اور ایک خودمختار ملک کے طور پر پاکستان کی پیدائش کی یاد مناتا ہے۔ یہ جشن صرف ملک کی آزادی کی عکاسی نہیں ہے بلکہ ان بے شمار افراد کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی ہے جنہوں نے برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں کے لیے ایک آزاد ریاست کا خواب دیکھا تھا۔

تاریخی پس منظر

دشت تو دشت ہیں دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے

بحر ظُلمات میں دوڑا دیئے گھوڑے ہم نے


آزادی کی جدوجہد 1947 سے بہت پہلے شروع ہوئی تھی۔ 

1947 سے پہلے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کو برصغیر  کہا جاتا تھا۔  ہندوستان کی آزادی کی تحریک  کے دوران ہندوستان کے مسلمانوں نے

اپنے لیے ایک الگ ملک کا مطالبہ کیا۔  “پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ” اس تحریک کا مقبول نعرہ تھا۔  تحریک پاکستان اسی مطالبے کے

تحت وجود میں آئی۔  اس تحریک کی قیادت محمد علی جناح نے کی۔

 سر سید احمد خان جیسے لیڈروں نے ایک آزاد مسلم ریاست کے تصور کو بیان کیا اور بعد میں محمد علی جناح کی قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ نے اس کی حمایت کی۔ 1940 کی قرارداد لاہور ایک اہم سنگ میل تھی جس نے پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی۔ برسوں کی سیاسی جدوجہد، مذاکرات اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد 14 اگست 1947 کو پاکستان ایک آزاد ملک کے طور پر ابھرا۔   


14 اگست

 پاکستان میں سرکاری سطح پر 14 اگست کو جشن آزادی پاکستان قومی تہوار کے طور پر بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔  پاکستانی عوام اس دن اپنے قومی پرچم کو فضاء میں بلند کرکے اپنے قومی محسنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔  ملک بھر میں اہم سرکاری عمارتوں پر چراغاں کیے گئے ہیں، یہ مناظر جشن کا سماں پیش کرتے ہیں۔

14 اگست کو پاکستان میں سرکاری تعطیل ہوتی ہے، جب سرکاری عمارتوں میں سرکاری پرچم روشن کیا جاتا ہے اور سبز ہلال پرچم لہرایا جاتا ہے۔  اسی طرح تمام صوبوں میں مرکزی مقامات پر تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے اور ثقافتی پروگرام بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔  پاکستان کے تمام شہروں میں ناظمین قومی پرچم لہراتے ہیں، جب کہ بڑی تعداد میں نجی اداروں کے سربراہان پرچم کشائی کی تقریبات میں قیادت کرتے ہیں۔  رنگا رنگ تقاریب، تقاریر اور مباحثوں کے ساتھ ساتھ سکولوں اور کالجوں میں پرچم کشائی کی تقریبات کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔  گھروں میں بچوں، جوانوں اور بوڑھوں کا جوش و خروش دیکھا جا سکتا ہے، جہاں مختلف تقریبات کے علاوہ دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے اور بعد ازاں تفریح بھی کی جاتی ہے۔  رہائشی علاقوں، ثقافتی اداروں اور کمیونٹی ایسوسی ایشنز کے زیر اہتمام تفریحی پروگرام شاندار طریقے سے منائے جاتے ہیں۔  اس کے علاوہ قائد اعظم کےمزار  پر گارڈز کی تبدیلی کی باضابطہ تقریب منعقد کی جاتی ہے۔  اسی طرح واہگہ بارڈر پر ثقافتی تقریبات میں گارڈ آف آنر کی تبدیلی کا عمل ہوتا ہے جب کہ غلطی سے واہگہ بارڈر عبور کرنے والے قیدیوں کی دو طرفہ رہائی بھی ہوتی ہے۔

 

سرکاری طور پر یوم آزادی شایان شان طریقے سے مناتے ہوئے اعلیٰ حکام اپنی حکومت کی کامیابیوں اور بہترین حکمت عملیوں کا تذکرہ کرتے ہیں اور اپنے عوام سے عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنی جان ملک پر نچھاور کرکے بھی اس وطن عزیز کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔   اور اپنے قائد قائداعظم محمد علی جناح کے قول ’’ایمان، اتحاد اور تنظیم‘‘ پر ہمیشہ کاربند رہیں گے۔

 

 

پاکستان وفاقی پارلیمانی جمہوریت کے تحت چلتا ہے۔  اس کے چار صوبے ہیں۔  پاکستان دنیا کا ایک اہم طاقتور ملک ہے اور اس کی فوج دنیا کی چھٹی بڑی فوج ہے اور یہ اسلامی دنیا کی واحد اور جنوبی ایشیا کی دوسری ایٹمی طاقت ہے۔  اس کی معیشت دنیا میں 23ویں نمبر پر ہے۔۔

 

پاکستان کو شاندار اسلام کا گہوارہ بنانا چاہیے تھا لیکن قائداعظم کی وفات کے بعد ہر حکمران نے اسلام کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا لیکن اسلام کے عملی نفاذ کی طرف ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔

 

اگر ہم ملک پاکستان میں زندگی کے مختلف تجربات پر نظر ڈالیں تو زندگی کے کسی بھی تجربے میں کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔  تعلیم اس پسماندگی کا شکار ہے جہاں طبقاتی تقسیم کا عمل نظر آتا ہے۔

اقتصادی شعبے میں کوئی خاص ترقی نہیں ہوئی، حالانکہ پاکستان میں پانی کا دنیا کا بہترین نظام موجود ہے۔  اور اسی طرح معیشت کے تمام شعبوں میں ذہین ترین لوگ موجود ہیں لیکن غیر جامع پالیسیوں کی وجہ سے کوئی فائدہ حاصل نہ کر سکے بلکہ مدد کے لیے دنیا کا رخ کیا۔  وہ آئی ایم ایف اور نالج بینک کے قرضوں تلے دب کر دب گئے ہیں۔  معاشی بدحالی، غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے لوگ زندگی سے تنگ آچکے ہیں، جن کی کچھ حیثیت ہے وہ ملک چھوڑ کر پردیس کی طرف ہجرت کر رہے ہیں اور باقی سب دیوار کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 

ہمیں حالات سے نمٹنا ہوگا اس سے پہلے کہ وہ ہمارے گلے تک پہنچ جائیں۔

 

ہاں اب ہمیں خواب غفلت سے بیدار ہو کر حالات کا مقابلہ کرنا ہے اور اپنی جگہ اپنا ذاتی کردار ادا کرنا ہے۔  ہم اب ایک طرف کھڑے ہونے کے قابل نہیں رہے، ہم اپنے کیے کا خمیازہ پہلے ہی بھگت رہے ہیں، جہاں ہم سب اپنی اپنی بولیاں بولتے ہیں، ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ دنیا کے نقشے پر ہم بحیثیت ایک ملک اور ایک قوم ہیں۔  اپنی جگہ.  ہماری ایک شناخت ہے اور ہمیں اس شناخت کو برقرار رکھنا ہے۔  ہم ایک قوم ہیں، لیکن ہماری ثقافت، روایات، تہذیب و تمدن لوگوں کی نظروں سے کھٹک رہی ہے۔  ہم اپنی شناخت کے ذمہ دار ہیں۔  بیرونی اندیشوں اور اندرونی خلفشار کا واحد حل یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم سوچیں کہ ہمیں اس زمین کو سیراب کرنے کے لیے بارش کا پہلا قطرہ بننا ہوگا۔  ہم ایک مضبوط سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں، ہر اینٹ دوسری سے جڑی ہوئی ہے، وجود کا احساس پیدا ہونا باقی ہے۔  ہمیں دوسری تہذیبوں کے درمیان اپنا وجود برقرار رکھنا ہے۔

آج تحریک آزادی کے واقعات کو نوجوانوں تک  پہنچانے کی  بہت ضرورت ہے  کیونکہ جن لوگوں نے ان واقعات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنی اگلی نسلوں تک پہنچایا وہ تقریباً ختم یا بہت کم ہیں۔  لہٰذا قومی سطح پر نوجوانوں میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ آزادی کیسے حاصل ہوئی اور اس نعمت پر اللہ کا شکر ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اللہ کو یاد کیا جائے اور شہدائے آزادی کے لیئے قرآن خوانی کی جائےنہ کہ خرافات میں۔  قیمتی وقت، پیسہ اور جانیں ضائع کی جائیں۔
       
 یہ ملک ہمارے عظیم قائد کی نشانی ہے۔  یہ وہ پاک سرزمین ہے جس کے لیے لاکھوں شہیدوں نے اپنا خون بہایا ہے۔  ان شہداء کا خون ہمیں یہ پیغام دے رہا ہے کہ اگر تم ہمارے احسان کا بدلہ چکانا چاہتے ہو تو اس پاکستان کو مستحکم کرنا ہو گا جس کے لیے ہم نے اپنا
خون پیش کیا۔

خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو

پاکستان کی قومی اور سرکاری علامتیں

 
 
قومی دن – یوم پاکستان، 23 مارچ کو منایا جاتا ہے
 
 قومی شاعر – حکیم امت حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال

قومی پرچم : ہلال اور پانچ نکاتی ستارے کے ساتھ گہرا سبز۔  پرچم میں سبز رنگ مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے، سفید پٹی پاکستان میں بسنے والی مختلف مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

  قومی پھول – پاکستان کا غالب پھول چنبیلی (جیسمین) ہے۔

  قومی پھل – پاکستان کا قومی پھل آم ہے۔

   قومی لباس – شلوار قمیض۔

  جانور – مارخور قومی جانور ہے۔

  قومی پرندہ – پاکستان کا قومی پرندہ چکور ہے۔

  قومی مشروب – گنے کا رس

  قومی خوراک – غیر سرکاری طور پر نہاری۔

  قومی نعرہ – پاکستان کا مطلب کیا؟  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ۔

 

مژید پڑھیں :

حروف کی تعریف اور اقسام

 

بیرونی روابط: external links

یوم ازادی پاکستان

 

 
 
 
3 thoughts on “14 August jashne azadi pakistan”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *